دمشق27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)شام کے کُرد اکثریتی شہر قامِشلی میں دوہرے بم حملے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد چوالیس تک پہنچ گئی ہے۔ سرکاری ٹیلی وژن نے بتایا ہے کہ ایک طاقتور بم دھماکے کے باعث ایک سو چالیس سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ترک سرحدکے قریب واقع یہ شمال مشرقی شہر زیادہ تر کُردوں کے کنٹرول میں ہے تاہم اس شہر میں حکومتی افواج بھی موجودہیں جوشہرکے ایئر پورٹ کو کنٹرول کرتی ہیں۔ دہشت گرد ملیشیا اسلامک اسٹیٹ نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ٹرک بم حملہ تھا، جس کے ذریعے قامِشلی میں کُرد دفاتر کے ایک کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا۔
مہاجر بچے کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل پر جرمن شہری کو عمر قید
برلن27جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)جرمنی میں ایک سابقہ سکیورٹی گارڈ کو دو نابالغ بچوں کے قتل پر عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ ان میں بوسنیا کا ایک چار سالہ بچہ بھی شامل تھا جسے مجرم نے سیاسی پناہ کے اندراج کے ایک مرکز کے باہر سے اغواء کیا تھا۔سن 2015میں جرمن معاشرے کوہلاکررکھ دینے والے ایک کیس میں سِلویو شُلس نے چار سالہ محمد کو دارالحکومت برلن میں لاگیسو نامی رجسٹریشن سینٹر کے باہرسے اغواء کیا تھا۔ آج بہ روز منگل اِسی شُلس کو جرمن شہر پوٹس ڈام کی ایک عدالت نے دو بچوں کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالتی سماعت کے دوران اپنا فیصلہ سناتے وقت جج تھیوڈور ہورس کوٹر نے شُلس سے مخاطب ہو کر کہا، تم نے دو بچوں کو اغواء کیا، اُنہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اپنے جرائم چھپانے کے لیے اُنہیں قتل کر دیا۔سابقہ سکیورٹی گارڈ شُلس نے بوسنیا سے تعلق رکھنے والے اور پناہ گزین پس منظر کے حامل بچے محمد کو گزشتہ برس اکتوبر میں لاگیسو سے اغواء کیا تھا۔ اُس وقت مہاجرین کا بحران اپنے عروج پر تھا اور لاگیسو پر ہر وقت سیکڑوں مہاجر خاندانوں کی بھیڑ لگی رہتی تھی۔ پولیس کے مطابق مجرم شُلس نے محمد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ایک بیلٹ کی مدد سے گلا گھونٹ کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا تھا۔شُلس کو اکتوبر کے اواخر میں اس وقت حراست میں لیا گیا جب سکیورٹی کیمروں پر لیے جانے والے مناظر میں اُس ہی کی والدہ نے اس کی شناخت کر کے قانون نافذ کرنے والوں کو مطلع کیا۔ بعد ازاں شُلس نے تفتیش کے دوران ایک اور جرمن بچے کو قتل کرنے کا بھی بتایا۔ اس نے چھ سالہ ایلیاس کو گزشتہ برس جولائی میں پوٹس ڈام کے ایک میدان سے اغواء کرنے کے بعد قتل کر کے ایک کرائے کے مکان کے باغیچے میں دفن کر دیا تھا۔تینتیس سالہ سِلویو شُلس کے خلاف مقدمے کا آغاز پچھلے ماہ ہی ہوا تھا۔ عدالتی کارروائی کے دوران وہ زیادہ تر خاموش رہا تاہم اپنے خلاف فیصلہ سنائے جانے کے بعد اس نے مقتول بچوں کے اہل خانہ سے مخاطب ہو کر کہا، میں یہ الفاظ میں بیان ہی نہیں کر سکتا کہ میں اپنے کیے پر کس قدر شرمندہ ہوں۔ اگر میں اپنے کیے کو بدل سکتا تو میں ضرور بدل ڈالتا۔ میں خود کو کبھی معاف نہیں کر سکتا۔ منگل کو جب پوٹس ڈام کی عدالت میں فیصلہ سنایا گیا، تو اس وقت دونوں بچوں کی مائیں اور چار سالہ محمد کی بہن بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔